مالی مسائل ہی اس کے باقاعدہ تعلیم حاصل کرنے میں بنیادی رکاوٹ تھے اور اب یہ شیطانی چکر اس کے بچوں کو بھی تعلیم سے محروم کر رہا تھا۔
اپنی خاندان اور بچوں کو ایک خوشحال مستقبل فراہم کا مصمم ارادہ کرنے کے بعد اس نے معاشی لحاظ سے شوہر کا ہاتھ بٹانے کے لئے فصل کاٹنے کا کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ کوئی بھی کاروبار شروع کرنے سے پہلے سب سے اہم قدم ضروری سازوسامان خریدنے کے لئے رقم کا بندوبست کرنا ہے اور شہناز بی بی کو کاروبار شروع کرنے کے لئے فصل کاٹنے کی مشین کی ضرورت تھی۔ کسی بھی کاروباری سرگرمی میں حصہ لینے والی عورت کی معاشرے کی طرف سے مذمت کی دوسری بڑی رکاوٹ نفسیاتی تھی ۔
دوسری رکاوٹ کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے شہناز بی بی گھر سے نکلی اور اپنے کاروبار کے آغاز کے لیے ابتدائی سرمایہ حاصل کرنے کے لیے مائیکرو فنانس کے شعبے کے اولین بینک خوشحالی مائیکرو فنانس بینک گئی۔ خوشحالی مائیکرو فنانس بینک نے نہ صرف اس کے قرضے کی درخواست منظور کی بلکہ کاروبار شروع کرنے کے لئے کاروباری مشاورت بھی فراہم کی.
آج خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کی مدد سے شہناز بی بی کامیابی سے اپنا کاروبار چلا رہی ہے جس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے وہ نہ صرف گھر کے روزمرہ اخراجات باآسانی پورے کررہی ہے بلکہ قصبے کے بہترین اسکول میں زیر تعلیم اپنے بچوں کے تعلیمی اخراجات بھی اٹھا رہی ہے. وہ معاشرے کی دیگر خواتین کے لئے ایک روشن مثال ہے جو مالی پریشانیوں سے آزاد ساتھ ایک روشن مستقبل کے لئے اپنے خاندان کی قسمت بدلنا چاہتی ہیں۔