Submitted by گمنام (غیر مصدقہ) on Wed, 07/07/2021 - 22:18
Press default
خوشحالی مائیکرو فنانس بینک نے سال 2018 میں40% اضافہ کے ساتھ 3.5ارب روپے کاقبل از ٹیکس منافع حاصل کیا
04 Mar, 2019

خوشحالی مائیکروفنانس بینک نے سال 2018کے مالیاتی تنائج کا اعلان کر دیا ہے۔ کارکردگی میں بہتری کے ساتھ ساتھ بینک نے سال 2018کے دوران شاندار ترقی حاصل کی ہے ۔ بینک نے پچھلے سال کے 2.5 ارب روپے کے قبل از ٹیکس منافع کے مقابلے میں سال 2018میں% 40 اضافے کے ساتھ  3.5 ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کیاہے ۔یہ اضافہ خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کی بیلینس شیٹ میں مسلسل اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ بینک کے قرضے کے پورٹ فولیو میں اضافے کے باعث ہے۔پچھلے سال کے مقابلے میں قرضے کے پورٹ فولیو میں 34% اضافہ ہوا اور پورٹ فولیوکے معیارکے انڈیکیٹر بھی اس سال مستحکم رہے ہیں۔


اپنی بہترین پرفارمینس کے بل بوتے پر گز شتہ پانچ سالوں کے دوران بینک نے مائیکرو فنانس سیکٹر میں سب سے زیادہ ترقی اور خاص مقام حاصل کیا ہے۔خوشحالی مائیکروفنانس بینک تیزی سے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک کے ساتھ اس وقت ملک بھر میں 197 شہری اور دیہی مقامات سے اپنی سروسز فراہم کر رہا ہے ۔ خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کو مائیکروفنانس سیکٹر میں صارفین کی تعداد، ادائیگی،ڈیپازٹ اوراثاثے کے پورٹ فولیو کے لحاظ سے سب سے بڑا مارکیٹ شیئر حاصل ہے۔ خو شحالی مائیکرو فنانس بینک نے سب سے زیادہ قرضے زراعت کے شعبے میں دئیے ہیں ۔بینک کی ڈیپازٹ بک کی مالیت 56ارب روپے سے زائد ہے جس میں سال 2017کے مقابلے میں22%اضافہ ہوا ۔خو شحالی مائیکرو فنانس بینک نے 1.5 روپے فی حصص ڈیو یڈنڈ تجویز کیا ہے ۔ 


کاروبار کے فروغ کے لیے اس سال خوشحالی مائیکروفنانس بینک نے ٹئیر 2 کیپیٹل میں 1ارب روپے کا اضافہ کیا۔ بینک نے اپنے ٹیکنالوجی کے انفراسٹرکچر  میں مزید سرمایہ کاری بھی کی تاکہ اپنے صارفین کو ڈیجیٹل فنانشل سروسز مہیا کرسکے ۔


 خوشحالی مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ نے سال 2000 میں آغازکیا اور اب تک غریبوں کو مالی خدمات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مائیکرو فنانس اداروں کیلئے ایک پائیدار پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے اپنے تمام مقاصد کو تکمیل تک پہنچایا ہے ۔ معیار ی کارکردگی کی وجہ سے خو شحالی مائیکرو فنانس بینک نے تیسرے پاکستان بینکنگ ایوارڈ 2018 میں ''بہترین  مائیکرو فنانس بینک'' کا اعزاز حاصل کیا۔ بینک پاکستان کے سب سے بڑے کاروباری بینک (یو بی ایل) سمیت بین الاقوامی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ماہر سرمایہ کاروں کی ملکیت ہے۔