خوشحالی بینک کی جانب سے شروع کیا جانے والا جفاکش عورت پراجیکٹ ایسی خواتین کے لیے ایک منفرد منصوبہ تھا جو نہ صرف سخت محنت کرتی ہیں بلکہ خود پر یقین بھی رکھتی ہیں۔ غریب خواتین کی مہارتوں اور کاروباری صلاحیتوں کو نکھارنے اور مضبوط بنانے اور انھیں مائیکرو فنانس تک رسائی کی سہولیات فراہم کر کے ان کی مجموعی آمدنی میں اضافہ کرنا اس پراجیکٹ کے بنیادی اہداف تھے۔ ایسی کوششیں لوگوں میں اعتماد کا احساس پیدا کرتی ہیں اور انھیں کام کرنے اور اپنا کاروبار شروع کرنے کے قابل بنانی ہیں جس کے ذریعے وہ اپنے گھر کی آمدنی کے ساتھ ساتھ پورے خاندان کی مجموعی خوشحالی میں بھی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں ۔
لاجسٹکس، رسائی ،سامان کی دستیابی، آلات کی دیکھ بھال اور سب سے بڑھ کر شہر میں خواتین کے لیے مناسب اسکول اور کالج نہ ہونے کے باعث کم شرح خواندگی جیسی مشکلات کی وجہ سے اس پراجیکٹ کو گوادر میں شروع کرنا ازخود ایک بہت بڑا چیلنج تھا۔ تاہم ابتدائی مسائل پر قابو پانے کے بعد پراجیکٹ پر کام شروع کیا گیا، خوشحالی بینک نے مقامی خواتین کی تربیتی ضروریات کا تعین شروع کیا اور ایک ٹریننگ اینڈ اسیسمینٹ (TNA) سروے کروایا ۔
ایک مرتبہ جب منافع بخش اورسب سے زیادہ طلب رکھنے والی مہارتوں کا تعین کرلیا گیا تو خوشحالی بینک نے خواتین کو کپڑے سینے کے مختصر کورس کروانے شروع کیے جن میں آرائشی اشیاء کا استعمال کرتے ہوئے نفیس ڈیزائن اور کشیدہ کاری بھی شامل تھی. دیگر کورسوں میں بیوٹیشن کی تربیت اور تجارتی بنیادوں پر کھانا پکانے کا کورس شامل تھا جس میں مارکیٹ سے رابطے بنائے گئے جس سے خواتین اس قابل ہو گئیں کہ وہ مقامی منڈی کی طلب کے مطابق خوراک تیار اور فروخت کرسکیں۔ اس کی طلب بہت زیادہ تھی جس کا بنیادی سبب وہ مچھیرے تھے جو مچھلیاں پکڑنے کے لیے اوسطاً ایک ماہ کے لئے سمندروں میں جایا کرتے تھے۔
اس منصوبے کے تحت کمپیوٹر کی تربیت فراہم کرنے کے لیے 20 کمپیوٹروں اور دیگر متعلقہ سامان سے آراستہ ایک کمپیوٹر لیب بھی قائم کی گئی۔ شہر کی مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیچرز ٹریننگ اور آفس مینجمنٹ کا نصاب بھی تیار کیا گیا۔ حتیٰ کہ ٹرینر بھی مقامی آبادی سے بھرتی کئے گئے جس سے علاقے میں روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہوا. اس کے بعد ان ٹرینرز کو ٹریننگ فار ٹرینرز (TOT) کے وسیع پروگرام کے ذریعے تربیت فراہم کی گئی۔ مقامی خواتین نے تربیتی پروگرام کا خیرمقدم کیا اور مجموعی طور پر لوگوں کا ردعمل ہماری توقعات سے بڑھ کر تھا۔ ایسا بھی ہوا کہ کچھ مرد حضرات ہمارے پاس تشریف لائے اور اپنے گھر کی خواتین کو انفرادی ترقی اور اپنے خاندان کی آمدنی میں اضافے کے مواقع فراہم کرنے پر خوشحالی بینک کی کوششوں کو سراہا۔ جب تربیت کا مرحلہ تکمیل کو پہنچا تو اس ماڈل کا دوسرا اہم حصہ ان خواتین کو مائیکروفنانس تک رسائی کے مواقع فراہم کرنا تھا جس کے لیے بینک نے سیلز کے عملے میں خواتین کو شامل کیا جو ہر وقت تربیتی مراکز میں موجود رہتی تھیں۔ وہ چند خواتین جو پہلے سے اپنے چھوٹے موٹے کاروبار چلا رہی تھیں انہوں نے تربیت سے پہلے یا تربیت کے دوران قرضے بھی حاصل کئے۔
گوادر کا جفاکش عورت پراجیکٹ انتہائی کامیاب ثابت ہوا جس میں پراجیکٹ بریف میں دیئے گئے اکثر اہداف حاصل کر لیے گئے ۔ اس پراجیٹ کے ذریعے 4,500 خواتین کو تربیت فراہم کی گئی اور لگ بھگ 695 خواتین کو مائیکرو کریڈٹ قرضے دیئے گئے۔