اس ایوارڈ کا مقصد مائیکرو فنانس شعر کی کار کردگی کو اجاگر کرنا اور ان قرض خواہوں کی کو ششوں کو سراہناتھا جنھوں نے چھوٹے چھوٹے قرضوں کے حصول کے بعد اپنی زندگیوں میں نمایاں تبدیلی کو ممکن بنایا، جس سے وہ اپنے متعلقہ سماج میں مثالی کردار یا نمونے کے طور پر سرگرم عمل ہیں۔ اس تقریب میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ، وفاقی وزیر ، جناب احسن اقبال نے مائیکرو فنانس شعر کی خدمات کی تعریف کی اور اسے ملک سے غربت میں کمی کا ایک بہت بڑا ذریعہ قرار دیا۔ انھوں نے مائیکرو فنانس ادارے کو اپنے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کی ہد ایت کی تا کہ غریب افراد کے لیے ان اداروں سے بھر پور فائدہ اٹھانا زید آسان ہو اور وہ اپنی زندگیوں میں بہتری لاسکیں۔
پاکستان مائیکرو فنانس کی نمایاں منڈیوں میں سے ایک ہے اور چھوٹے قرضوں کے لیے مجموعی کاروباری ماحول کے لحاظ سے اکنامسٹ ایجنس یونٹ کی جانب سے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر درجہ بند کیا گیا ہے۔ 900 ملین ڈالرز سے زیادہر قوم 55لاکھ سے زائد قرض خواہ افراد میں آسان اقساط میں تقسیم کی گئی ہیں۔ گیلپ سروے کے مطابق پاکستان میں قرض خواہوں کی آمدن میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے ظاہر ہو تا ہے کہ ہمارا مشن کامیاب ہے۔ یہ بات گروپ سر بر اہ فنانشل سروسز، جناب یاسر اشفاق نے کی۔ انھوں نے اجلاس کو تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ مستفید ہونے والوں کے معیار زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے اور ساتھ ہی ان لوگوں کو تربیت بھی دے رہا ہے تا کہ وہ ان کا فعال رکن بن سکیں۔
مٹھی (سندھ) سے تعلق رکھنے والے باچے سنگھ اور بلوچستان سے حضور بخش ایوارڈز کے فاتح قرار دیے گئے جو کہ خوشحالی مائیکرو فنانس کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ایوارڈ جیتنے والوں نے خوشحالی مائیکرو فنانس بینک کے مالی تعاون اور مشاورت کو سراہا جس کے ذریعے اب وہ پورے پاکستان میں اینٹرپرینیورز کے لیے ایک مثال بن چکے ہیں۔
خوشحالی مائیکرو فنانس بینک چاروں صوبوں اور آزاد جموں و کشمیر میں اپنی موجودگی کی وجہ سے ملک کا سب سے بڑا مائیکرو فنانس ادارہ ہے۔