منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات کے وفاقی وزیر جناب احسن اقبال نے کہا ہے، ملک کی معاشی ترقی و خوشحالی کے لیے سیاسی استحکام اور ترقیاتی پالیسی کا تسلسل بہت ضروری ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بات نہیں ٹی پی پی اے ایف پاکستان پارٹی بلی کیشن کا ایک انٹرپرینیورشپ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب میں کہی۔ یہ تقریب پاکستان بھر میں ان بہت چھوٹے کاروباری افراد کی بے مثال کامیابیوں کے جشن کے طور پر منعقد کی گئی تھی جنھوں نے عمد مالیاتی کامیابی حاصل کی اور 2005ء میں شروع کیے گئے اپنے کاروبار کے ذریعے اپنے سماج میں نمایاں فرق پیدا کر دیا۔
سٹی مائیکر اینٹرپرینیورشپ ایوارڈز پروگرام سٹی فاؤنڈیشن کا اپنا قدم ہے جس کا مقصد کم آمدنی والے افراد کی مالیاتی شمولیت اور معاشی اختیار میں مدد و تعاون کے سلسلے میں مائیکرو فنانس کی اہمیت کے بارے میں آگئی پید اکرناتھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی بھی ملک میں دستیاب وسائل کے باوجود سیاسی استحکام اور پالیسی کے تسلسل کے بغیر معاشی ترقی ممکن نہیں ہو سکتی ہے۔“
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ہمیں اس ملک کی معاشی ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنا ہو گا۔ اگر ہم یکسو ہو کر مل کر کام کریں تو پاکستان جنوبی ایشیامیں دس برسوں ہی میں معاشی طور پر مضبوط ملک کی حیثیت سے ابھر سکتا ہے۔“
وفاقی وزیر کا کہناہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک ) اس ملک میں اقتصادی ترقی کی نی راہیں کھول دے گا۔ انھوں نے کہا کہ کاپیک جنوبی ایشی اور سینٹرل ایشیائی ممالک میں تجارت کے لیے بہت اہم ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے داخلی امن بہت ضروری ہے۔ بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کے لیے مثبت معاشی اشارے ظاہر کیے ہیں۔ ہر ادارے کو اپنی حد ودر و قیود میں رہتے ہوئے ایمانداری سے کام کرنا ہو گا۔
وزیر موصوف نے ایوارڈز جیتنے والوں کو سراہا اور کہا کہ ”سٹی - پی پی اے ایف کو ایسے لوگوں کو نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے برآمدی شعبے میں ضم کرناچاہیے، انہوں نے کہا کہ ملک کی بر آمدی آمدنی میں اضافے کے لیے مزید کی کو ششوں کی ضرورت ہے۔“
سٹی بلیک این اے، پاکستان، کے سی سی او اور ایم ڈی جناب ندیم لودھی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نویں سٹی۔ پی پی اے ایف مائیکر و انٹرپرینیورشپ ایوارڈ کی کامیابی ہمیں بتاتی ہے کہ ہم درست سمت میں گامزن ہیں۔ مائیکرو فنانس زندگیوں کو بہتر بنانے اور ترقی کو فروغ دینے کی موثر حکمت عملی ہے۔ ماضی کی تعمیر میں متعدد طریقوں سے تعاون کیا ہے اور ہم کامیابی کی داستانوں کو اجاگر کرنے اور مائیکرو اینٹرپرینیورشپ کی حمایت کر کے بہتر مستقبل کی تعمیر کی امید کرتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آنے والے برسوں میں اس پروگرام کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔
پی پی اے ایف کے منتظم اعلی قاضی عظمت عیسی نے کہا کہ پاکستان کے مسائل پیچیدہ ہیں اور اس کا واحد حل یہ ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں، چاہے آپ حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں یا کوئی عوامی ادارہ ہیں یا کوئی بھی ادارہ ہیں، یہ اشتراک عمل ہی ہے جو ہمیں پائیدار حل فراہم کرے گا۔ ٹی۔ پی پی اے ایف مائیکرو اینٹرپرینیورشپ ایوارڈز ایسے اشترا عمل کی بہترین مثال ہیں اور میں سٹی فاونڈیشن کو خراج تحسین پیش کروں گا جس نے ہمیں یہ پلیٹ فارم فراہم کیا تا کہ ہم ان لوگوں کو سلام عقیدت پیش کریں جنھوں نے چھوٹے چھوٹے قرضے لیے اور کامیابیوں کی داستانیں رقم کر دیں۔
ایوارڈز جیتنے والوں کا انتخاب بهترین قومی ما تیکر و اینٹرپرینیور مردوخواتین، بلوچستان، خیبر پختونخوا، سندھ، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سے بہترین علا قائی اینٹرپرینیورز کیٹگریز میں کیا گیا، ان میں رنرزآپ بھی شامل تھے۔
جدید اور اچھوتے کاروباری خیالات ، مشکلات سے نمٹنے والے نوجوان اینٹرپرینیور اور اپنی برادری پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے زمرے میں بھی خصوصی ایوارڈز دیے گئے۔ متعلقہ لون آفیسرز اور مائیکرو فنانس اداروں کے نمائندوں کو اعتراف خدمت ایوارڈز بھی دیئے گئے جنہوں نے ان مائیکر و۔ اینٹر پر مینور ز کو بہترین کارکردگی دکھانے کا موقع فراہم کیا۔
پاکستان میں ایک اضافی ایو ارڈ، غیر معمولی مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشن کو بھی دیا گیا تا کہ اس مائیکرو فنانس ادارے کی خدمات کو سراہا جائے جس نے مختلف مصنوعات کی پیشکش کے ساتھ نت نئی پروڈکٹ ، فراہمی کے طریقہ کار یا جامع مالیاتی تعلیم کی تشکیل کی ہے یا اسے نافذ کیا ہے۔