کاشتکاروں کو مفت تربیت کی فراہمی کی غرض سے CSR اقدام کے سلسلے میں، اس سہ ماہی میں خوشحالی بینک نے بروز جمعرات، بتاریخ 27 جولائی، 2017جنوبی پنجاب کے گاؤں حاصل پور میں ایک تربیتی سیشن کا اہتمام کیا۔اس تقریب کا انتظام KMBL بہاولپور برانچ نے کیا تھا جبکہ ہیومن ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن نے اس سیشن کے سامعین کو متحرک کرنے میں بھرپور تعاون کیا۔
اس سیشن کو کپاس کے چھوٹے کاشتکاروں کو پیش آنے والے مسائل اوراُن ممکنہ حل کی نشاندہی کی غرض سے تشکیل دیا گیا تھا۔صوبہ پنجاب ملکی کپاس کی کل پیداوار میں 70 فی صد سے زیادہ کا حصہ دار ہے اور حاصل پور پاکستان کی کپاس کی پٹی کا ایک جزو ہے۔اس لیکچر میں 300 سے زائد مقامی کاشتکاروں نے شرکت کی۔اس تربیتی پروگرام میں شرکاء کی بھرپور دلچسپی دیکھی گئی اوراس طرح کے مزید سیشن کی ضرورت کو محسوس کیا گیا۔
اس تربیتی سیشن کی میزبانی کے فرائض ڈائریکٹر آرڈزون ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف پاکستان ایگریکلچر ریسرچ کونسل بہاولپور، محمد ملک یوسف اور جناب بشیر احمد نے انجام دیے۔کاشتکاروں نے اس سیشن میں سرگرمی سے حصہ لیا۔تربیتی سیشن کا بڑا حصہ کپاس کی کاشت سے متعلق تکنیکی مسائل پر مبنی تھا۔عمومی طور پر تربیت فراہم کرنے والوں نے پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت اور اس کی برآمدات کے لیے کپاس کی فصل کی اہمیت پر بات کی اور پاکستان میں کپاس کی فصل کی مختلف اقسام کے ساتھ ساتھ پیداواری ٹیکنالوجیز میں حالیہ تبدیلیوں کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
اس گفتگو میں میں زراعت سے متعلق مسائل اور ان کے حل بھی زیر بحث آئے،جس میں گلہ بانی کے لیے مفید طورطریقے، کچن گارڈننگ کے فوائد اور اس کی ضرورت، پھلوں کی فصلوں کی منافع بخش کاشتکاری اور پانی کی انتہائی قلت سے نمٹنے کے مختلف طریقے شامل ہیں۔
کیڑے مار ادویات اور کھادوں کے ماہر جناب بشیر احمد نے کھادوں، زنک، بورون اور کیڑے مار دواؤں کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر تفصیل سے بات کی اور کاشتکاروں کوان کے ضرورت سے زیادہ استعمال سے بچنے کے طریقے بتائے۔کاشتکاروں نے کم پیداوار کی وجوہات سے متعلق سوالات کیے اور اس موضوع کا کافی تفصیل سے احاطہ کیا گیا تاکہ کاشتکاروں کو اس کی بنیادی وجوہات کو سمجھنے میں مدد دی جائے اور پھر ان مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کئے جائیں۔کیڑوں اور گھاس پھوس کو قابو کرنے کے لیے اقدامات پر بھی بات کی گئی۔
KMBL کو توقع ہے کہ مقامی کاشتکار اس طرح کے تربیتی سیشنز سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کریں گے اور مزید واقفیت کے لیے انفارمیشن سینٹر سے بھی رجوع کریں گے جو ان کی معاونت کے لیے موجود ہیں۔